Thursday, June 22, 2017

جمعۃ الوداع



جمعۃ المبارک  کو  اللہ تعالی نے باقی ایام سے فضیلت اور فوقییت دی ہے  اورپھر جب   جمعہ رمضا ن میں ہو اور  جمعۃ الوداع  ہو،  اس سے جمعہ کی  فضیلت میں کوئی کمی نہیں  ہوتی اس کی اپنی فضیلت  برکرار رہتی ہےپر اس میں  رمضان نہیں ہوتی ۔جمعۃ الوداع رمضان المبارک کا آخری جمعہ ، جس کہ بعد رمضان کچھ ہی دن کا مہمان ہو تا ہے ۔ جمعتہ الوداع کی اپنی فضیلت ہےاللہ ہمیں اس کے برکات اور فضیلتوں سے مستفید کر لیں ۔ اس دن پر ہم  سب مسلمانوں کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، اللہ سے مغفرت مانگنی چاہیئے  اپنی گناہو ں کی بخشش مانگنی  چاہیے بے شک اللہ بخشنے والا اور مغفرت کر نے والا ہیں ۔
یا اللہ ہمیں جہنم کی آگ سے بچا اور ہما ری بخشش عطا فرما ۔آمین

جمعتہ المبارک / جمعتہ الوداع        حدیث کی روشنی میں :
 رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: رمضان المبارک کےآخری جمعہ کے روز چار رکعات نفل ایسے ادا کریں کہ ہر رکعات میں بعدسورۃ فاتحہ 7بار آیت الکرسی اور 15 بار سورۃ الکوثر پڑھے اگر ساتھ سو (700)سال کی نمازیں قضا کی ہوئی ہوں تو اس کے کفارے کے لئے کافی ہیں۔

رسول ِ کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ جمعہ کے دن اور شبِ جمعہ میں مجھ پر درود بھیجا کرو کیو نکہ جو شخص ایسا کرے گا میں اس کے لئے قیامت کے دن گواہ اور سفارشی ہوں گا۔اب اگر جمعہ رمضان المبارک کا ہو اور جمعۃ الوداع ہو تو اس کی فضیلت بڑھ جاتی ہے۔

حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے جمعہ کا ذکر بیا ن کیا  اور فرمانے لگے : اس میں اسے گھڑی ہے جو مسلمان بندے کہ موافق آجائے اور وہ اس وقت نماز اداکر  رہا ہوتو اللہ تعالیٰ سے جو سوال کرے گاتو اللہ تعالیٰ اسے وہی عطا فرمائے گا، اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے اس وقت کے کم ہونے کا اشارہ کیا۔ مطلب بہت کم وقت ہوتا ہے اور وہ کوئی بھی گھڑی ہو سکتی ہے اگر ہم کثرت سے جمعہ کے دن دعا مانگے تو ہماری دعا بھی ضرور پوری ہو گی ۔ انشاءاللہ

حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے  ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا کہ جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا اور پھر نماز کیلئے چلا گیاتو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی کی ، اور جو شخص دوسری گھڑی میں چلا گیا تو گویا اس نے ایک گا ئے کی قربانی کی، اور جو شخص تیسری گھڑی میں چلا گیا تو گویا اس نے سینگ والا دنبہ قربان کیا، اور جو شخص چوتھی گھڑی چلا گیا گویا اس نے مرغی کی قربانی کی ، اور جو شخص پانچویں گھڑی چلا گیا تو گویا اس نے ایک انڈہ اللہ کی راہ میں دیا، پھر جب امام خطبہ کیلئے نکل جاتا ہے تو فرشتے ذکر سننے کیلئے حاضر ہو جاتے ہیں ۔ اس حدیث سے جمعہ کو جلد آنے کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔

اس طرح ایک اور حدیث ہے : حضورﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جمعہ کہ دن مجھ پر اسّی (80) مرتبہ درود ِپاک پڑھےگا اللہ تعالیٰ  اس کے اسّی سال کے گنا ہ (صغیرہ )بخش دیں گے ۔اب اگر کوئی بندہ اس کو اپنی عادت بنا لے تو اس کی تو اللہ بخشش  ضرور کریں گے۔انشاءاللہ

ابو سعید خُدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: "جو شخص جمعہ کے دن سورۃ کہف کی تلاوت کرے، تواس کے لیے اس جمعہ اور اگلے جمعہ کے درمیان نور جگمگاتا رہے گا۔"

اللہ ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ۔آمین

No comments:

Post a Comment